Shahzad AfzalArticle for Publication
March 6th, 2014
ARE WE PREPARED FOR
COUNTER TERRORISM
By
Col. Riaz Jafri (Retd)
"I say with full responsibility that Islamabad is a safe and secure city", so declared the Interior Minister Ch. Nisar Ali Khan in a press conference and ironically, only three days later the terrorists devastated his hollow claim by striking at the District Courts Complex Islamabad killing at least 11 people, including an Additional Sessions Judge Rafaqat Ahmed Awan and a 25 year old young lady lawyer Fiza apart from wounding 25 others some seriously with three lawyers also critically wounded amongst them .
The one sided gun and grenade carnage lasted for nearly 45 minutes and the killers were at leisure to enter any office, court room or chamber – at places even asking the hapless victims to recite Kalima before killing them! Apparently no serious effort seems to have been made by the Police to stop the killing spree of the terrorists who made their escape good in the vehicles they had come to the courts. Strangely, there are conflicting reports about the exact number of the terrorists that played havoc at the courts. This is what the Honourable Interior Minister had to say of the incident in the National Assembly. He said that there was a huge difference between the intelligence provided by intelligence agencies and the police.
According to the police two men entered a side lane of the district courts where they first fired into the air and then shot everyone who came their way. On the other hand, the intelligence agencies informed him that three men entered the premises; all had Kalashnikovs while the two of them wore suicide jackets also who blew themselves up while the third one ran away. However, according to an initial report of the police and intelligence agencies there were four armed men who entered the courts complex and two suicide attacks took place. Firing broke out after the blasts and the other two attackers fled the scene. What a confusion and what an intelligence shemozzle ?!! A force of 60 policemen are said to be deputed for the security of the Islamabad courts, out of which 47 were present on the day of occurrence. However, only one is reported to have fired at the terrorists and that too without any effect. Most others are alleged to have had defective w! eapons. Some policemen confided to the news reporters that they had orders not to open fire at their own. There were no CCTV cameras around, which had been incidentally ordered by the previous CJ Iftikhar Ch. about a year ago to cover all the courts premises. Surprisingly, they have been installed so promptly within two days of the incident! Where have these cameras come from? Anybody's guess! One thing is for sure that these could not been possibly procured and installed too at such a short notice unless all government procurement rules, regulations and procedures were flouted. The Secretary Interior informed the apex court that a police contingent was rushed to the scene of occurrence in 7 to 10 minutes from the nearby Margalla Police Station, which was scoffed at by the honourable court with the remarks that had they arrived that quickly the terrorists could not have done what they did.
Now the question arises that were these 60 policemen or the contingent rushed from the nearby police station trained in any way to counter a well planned and executed terrorist suicidal attack or were they simply there just as a "show of force"?
Were they to act (react) individually on their own or had they been organized and divided into various groups, sections and platoons etc. each with a specific task assigned to it? Did they have their specific 'Stations' to occupy during the operation, such as some vantage or high points affording good visibility and cover from terrorist fire or were they just to run around in the open exposing themselves fully to the enemy fire? Did they have any means of communications (wireless sets, Walkie/Talkies etc.) between themselves for effective Command and Control? Did they have any body armour (bullet proof vests) for their protection? Was there ever any exercise or rehearsal carried out against a mock terrorist attack? In short did they know what to do and how to do it? If not, then how do we expect such an untrained and ill-equipped force to counter any terrorist attack effectively? They will simply act like the cannon fodder and for that only the! ir senior officers are to be blamed. There is an old saying , "The greatest disloyalty a commander can do to his men is to launch them into a battle without proper training for it".
Col. Riaz Jafri (Retd)
NIC# 37405- 9122353-5
Col. Riaz Jafri (Retd)
--
30 Westridge 1
Rawalpindi 46000
Pakistan
Tel: (051) 5158033
E.mail: jafri@rifiela.com
Saturday, March 8, 2014
Article for Publication - Are We Prepared for Counter Terrorism
Saturday, August 25, 2012
سچی آپ بیتی۔اژدھا کے منہ میں چار سال۔قسط پنجم۔ وحشی حملہ
Shahzad Afzal
http://www.pakistanprobe.com/
اژدھا کے منہ میں چار سال.قسط پنجم۔ بحری قید خانہ
| ||||||
Shahzad Afzal
http://www.pakistanprobe.com/
Saturday, August 18, 2012
PAKISTAN ka Matlab Kia....?? [URDU]
یہ میرا پاکستان ہے' اس کی چھاتی پر رواں دواں دریا' اس کی آغوش سے پھوٹتی رحمتوں کے سلسلے' اس کے آنگن میں رقص کرتی ندیاں' اس کے پہاڑوں میں اچھلتے کودتے چشمے' اس کے میدانوں میں شاداں و فرہاں پری رو درخت' زیبا بدن سبزے' نورنگ پھول' پھیلتی سمٹتی روشنیاں' رشک مرجاں شبنمی قطرے' لہلہاتی فصلیں' مسکراتے چمن' جہاں تاب بہاریں اور گل پرور موسم اس کی عظمت کے گیت گا رہے ہیں۔ اس کے پنجابوں پر جھکے جھکے آفاق' اس کی سرحدوںِپر پھیلی پھیلی فضائیں' اس کے بام و تخت کے بوسہ لیتے آسمان اس کے حسن تقدیر کے نقوش بن کر ابھر رہے ہیں۔ یہ میرا ملک بھی ہے' یہ میری تقدیر بھی ہے۔یہ میری داستان بھی ہے' یہ میرا ارماں بھی ہے۔ یہ میری مچلتی آرزو بھی ہے' یہ میری آرزوؤں کا آستاں بھی ہے' میرے خون کے قطروں میں لکھت میں وہ عزم و حوصلہ نہیںجو اس کے آبی قطروں میں ہے۔ میرے دیدہ وچشم کی جھیلوں میں وہ جمال نہیں جو رومان و حسن اس کے جوہڑوں اور تالابوں میں ہے۔ میرے وجود کی مٹی میں وہ دلکشی نہیں جو جاذب نظر اور دلفریبی اس کی خاک میں ہے۔ یہ پھولوں کی دھرتی ہے۔ یہ خوشبوؤں کا مسکن ہے۔ یہ نظاروں کا دیس ہے۔ یہ رحمتوں کی جولانگاہ ہے۔ یہ روشنیوں کا کشور ہے۔ یہ اجالوں کا مصدر ہے۔ اس پر نثار میرے دل وجاں۔ اس پر تصدق میری جز ہائے بدن۔ یہ محض میرا ملک نہیں میرا ایماں بھی ہے' میری جاں بھی ہے' اس کے دکھ مجھے دکھ دیتے ہیں' اس کے سینے سے اٹھنے والے مسائل کے ہوکے میرے دل میں چھبنے والی سوئیاں ثابت ہوتے ہیں۔ اس کی طرف کوئی ٹیڑھی نظر سے دیکھے تو گویا وہ آنکھ نہیں' میرے جسم میں پیوست ہونے والا تیر ہوتا ہے۔
یہ نظریئے' یہ احساس' یہ سوچیں' یہ افکاریہ' یہ درد' یہ آرزوئیں' یہ ولولے اور یہ تمنائیں کسی ایک شخص کے نہیں' ہر پاکستانی کی ہیں اور پاکستانی ہونے کے ناطے ہم سب اپنے ملک کی محبت اور عقیدت میں گرفتار ہیں۔ لیکن یہ بھی سوچتے ہیں کہ ہمارے ملک کی سرکیں' ہمارے وطن کی شاہراہیں' ہمارے دیس کی وادیاں' ہمارے کشور ناز کے صحرا' ہمارے پنجاب کے میدان' ہمارے سرحد کے پربت' ہمارے بلوچستان کے ٹیلے' ہمارے سندھ کے ریگزار قتل گاہیں کیوں بن گئیں۔ یہاں نفرتوںکے کانٹے کس نے بوئے؟ یہاں بارود کے دھوؤں میں ہم وطنوں کا خون کس نے بکھیرا۔ الفت و محبت کے نغموں کو بے سازوبے آوازکس نے کیا؟ ناقص اور غلط افکار کے آوارہ اور بے نسل ہاتھیوں کو دشت وطن میں دوڑنے کا موقع کس نے فراہم کیاکہ گلی گلی حسد وبغض کی خاک اڑنے لگی۔ تہذیب و تمدن کی بساط پر حیا سوزی کی آگ کون روشن کرگیا کہ ملت عریانیت اور فحاشی کی ناز بے کراں میں جلنے لگی۔ جدھر دیکھتے ہیں جسے دیکھتے ہیں' حالات کی ظلمتیں جیسے مقدر کے ساتھ کھیل رہی ہوں۔۔۔۔۔۔!!!
ہم خونیں بدن لئے' ہم مجروح جسم لئے' ہم گھائل دل لئے' ہم امستے افکار لئے 'ہم بے حال وجود لئے اور ہم فگار قلب و جگر لئے منزل ڈھونڈنے' سہارا تلاش کرنے' وسیلہ پکڑنے علماء کے درودولت پر حاضری دیتے ہیں۔ علماء کرام! بچالو ہمیں۔ ہم دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں مشائخ عظام کا'
مشائخ عظام! بچالو ہمیں۔ بچالو ہمارے ملک کو! ہماری ملت کو' ہم سنتے ہیں تمہارے پاس دین ہے۔ کہاں ہے تمہارا دین؟ بچاؤ بچاؤ کہ ہم جل رہے ہیں۔ ہم ڈوب رہے ہیں۔ ہمارا ملک بھنور میں پھنسا ہوا ہے۔ اسے نفرتوں کی چڑیلیں چمٹ گئی ہیں۔ اسے عصبیتوں کے سانپ کانٹ رہے ہیں۔ اسے علاقہ پرستیوں کے بچھو ڈس رہے ہیں۔ خدارا! مدد کرو۔ تم کب تک حسین بحثوں اور دلکش مناظروں کے سوداگر بنے رہوگے؟ اپنے علم کو زحمت آفرین مت بناؤ۔ رحمت پرور بناؤ' لفظ بازی کے میدان سے نکل کر قوم کی امامت کرو' دیکھو ساری قوم تمہارے دروازے پر کھڑی ہے' لگتا ایسے ہے کہ یہ چشمہ فیض بھی کبھی جاری تھا لیکن اب خشک ہوچکا ہے۔ محسوس ایسے ہوتا ہے کہ یہ دریائے رحمت کبھی انسانیت کو سیراب کرتا تھا۔ اب اس کے سوتے بے فیض ہوچکے ہیں۔ سمجھ یہ آتی ہے کہ یہ رسی کبھی خدا تک پہنچانے کا سلیقہ رکھتی تھی۔ لیکن اب اس کا اپنا ناتا عرش سے کٹ چکا ہے۔ رسم اذاں ہے روح بلالی رضی اﷲ عنہ نہیں۔ وجود نماز ہے قلب علی رضی ﷲ عنہ نہیں۔ ادائے زکواۃ ہے حکمت عثمانی رضی اﷲ عنہ نہیں۔ مناسک دین ہے فراست بوذر رضی اﷲ عنہ نہیں۔ شیریں مقالی ہے عشق حسان رضی اﷲ عنہ نہیں۔ اہتمام تدریس ہے تلقین غزالی رضی اﷲ عنہ نہیں۔۔۔۔۔۔!!!
علمائے کرام ۔۔۔ مشائخ عظام!
تمہارے وجود میں دین مبین کا آب صافی کبھی گدلا نہ ہوتا' تمہارے فیض کا دریائے نور کبھی خشک نہ ہوتا' اگر تم میں ایسے لوگ نہ پیدا ہوجاتے جو خالق پر مخلوق کو ترجیح دیتے ہیں اور ان کی بوالہوسیاں فیضی وابوالفضل کو بھی شرمسار کردیتی ہیں۔ ہم اہل اسلام' اہل وطن اگر خود تار تار وجود نہ رکھتے ہوتے اور ہماری اپنی شرم سوزیاں اور حیاء سازیاں اگر حد انتہا تک نہ پہنچ چکی ہوتیں تو ہم تمہیں کبھی معاف نہ کرتے لیکن تم اور ہم سب ایک بگڑی ہوئی قوم کا حصہ ہیں۔ اس لئے آؤ شاید ہمارے سیاستدان اور حکمران ہمیں سنبھالا دیں لیکن یہاں بھی دکھتا یہ ہے کہ ہمارا وزن زیادہ ہے اور ہماری سیاست کے ناخداؤں کے سفینے تنگ ظرف ہیں۔ ان کے کمزور اور ناتواں ہاتھ زندگی کی ناؤ کھینچنے میں شاید کامیاب نہیں ہوسکے۔ انہیں فرصت ہی نہیں دولت سازیوں سے' انہیں موقع ہی نہیں دے رہیں' ان کی ہوس افزونیاں' انہیں سوچنے ہی نہیں دیتیں' دنیا پرستیاں' وہ شرمسار لذت کام و دھن میں' وہ سرگرداں ہیں' مستی عیش و عشرت میں' وہ مبتلا ہیں فریب حکم و حکمت میں' وہ محو ہیں قوم کی سادہ سازی اور سادہ گری میں۔ ان کے جسم پاکستانی ہیں اور روحیں پردیسی ہیں۔ ان کے بدن پاکستانی ہیں ان کے ضمیر بدیسی ہیں۔ بقول شخصے۔
اس کے بھی مقدر میں وہی در بدری ہے
برباد میری طرح نسیم سحری ہے
میری روح کے مطاف میرے وطن
میرے دل کے مدار میرے دیس
میری آنکھ کے منظر شوق میرے وطن
میری چشم کے منظر جمالی میری دیس
آج تیری قسمت لکھنے والے قلم تلواریں بن گئے۔ آج تیری حفاظت کرنے والے تلواریں کھجور کی خشک شدہ ٹہنیاں ہوگئیں۔ آج تیری ترقی کے لئے سوچنے والے دماغ خشک گوشت کی سڑی ہوئی بوٹیاں بن گئے۔ آج تیری عظمت کے ترانے الاپنے والے شاعر محبوبوں کی زلف ہائے بے سود میں الجھی ہوئی جوئیں ہوگئے۔ آج تیری عظمت کے گیت گانے والوں کے گلوں میں مفاد کی ہڈیاں پھنس گئیں۔
''میرے وطن پاکستان''
تیری گودمیں پھر وہ نوجوان حسن کی بہاریں کب بکھیریں گچن کا مقدر' جن کا نعرہ' جن کا شوق اور جن کی لگن بس یہی ہوگی۔
میرے وطن! تیرے سرپر دست شفقت رکھنے والے بوڑھے پیر بزرگ کب نشہ مرگ سے باہر آئیں گے کہ تجھے بصیرت اور تدبر کا نور ملے گا۔
''میرے دیس'' تیری چھاتی پر کرکٹ کے بلوں اور ہاکی کی گیندوں سے کھیلنے والوں کو کب فرصت ملے گی کہ وہ کیل و کانٹوں سے لیس ہوکر تیری حفاظت کے لئے بیڑہ اٹھائیں گے۔
''میرے کشور ناز'' میری روح' میرے جگر' تیری تاریخ ماں بیٹیوں کا جنون حسن آرائی اور نشہ شرم سوزی کب دم مرگ دم لے گا کہ وہ تجھے حوصلوں اور پاکیزہ جذبوں کی آغوش میں لے کر پائندہ و زندہ رہنے کی لوری سنائیں گے۔
''میرے وطن'' تو میری زبان ہوجا۔ میرے وطن تو میری آہ بن جا۔ میرے وطن تو عظیم جذبوں میں ڈھل کر بول' آواز دے' ہنگامہ کھڑا کری۔ آج وقت ہے شور مچا اپنوں کو بلا' اپنی برادری کو اکھٹا کر اور صدا لگا۔
اپنی ہی قلفیاں سمجھ کر مجھے لوٹنے والو' میں نہ رہا تو تمہاری عیاشیاں بھی نہ رہیں گی۔ میں نہ رہا تو تمہاری سیاستوں کا بھی مندہ پڑ جائے گا۔ میں نہ رہا تو تمہارے فلک بوس محل بھی گل مردہ کی طرح بے رونق ہوجائیں گے۔ میں نہ رہا تو تمہارے ارمانوں اور آرزوؤں کے سہاگ اجڑ جائیں گے۔ تمہاری شاہ شیریوں کی براتیں لٹ جائیں گی۔ تمہارے سروں کے عمامے گرہ در گرہ بکھر جائیں گے اور تمہاری عزت کی عبائیں اور قبائیں تار تار ہوجائیں گی۔
میرے پھول وطن ۔۔۔۔۔۔ میرے خوشبو دیس
آتو بھی بول آ میں بھی بولوں
تو بی دعا کر آ میں بھی پکاروں
نور شریعت دے دے مولا
شبنم عظمت دے دے مولا
در رفعت عطا کر مولا
استحکام کی شہدیں نہریں ہوں اور شہد کے دریا بہہ جائیں' زہر کے ساگر ٹوٹ پڑیں اور بغض کے بادل چھٹ جائیں۔ چپہ چپہ رحمت مولا' قدم قدم نور ورنگ' لحظہ لحظہ نظر کرم' لمحہ لمحہ نظر کرم' گام گام اجالے اگیں اور بستی بستی روشنی برسے۔
صدقہ میرے داتا رحمتہ اﷲ علیہ کا
واسطہ میرے غوث رحمتہ اﷲ علیہ کا تجھ کو
مجھے حفظ میں لے مجھے امن سے رکھ!
میری باغوں کے گلدانوں کا' میرے صحرا کے آتش دانوں کا' میرے ذروں اور ستاروں کا' میری بہاروں اور گلزاروں کا' میرے جوبن مست پہاڑوں کا' میری قاری خو آبشاروں کا' میرے سپنوں اور میرے خوابوں کا' میرے آبی موروں اور مرغابیوں کا' میرا کون ہے تیرے سوا مولا!!
ڈاکو لوٹیں عالم سوئیں حاکم سوئیں عالم لوٹیں
حاکم لوٹیں شہری سوئیں اور شہری لوٹیں سب لٹیرے
میں بے چارہ میں بے بس میں مظلوم میں مقہور
پاکستان زندہ باد ۔۔۔۔۔۔ پاکستان پائندہ باد
--
Shahzad Afzal
http://www.pakistanprobe.com
First Pakistani PhD holder silently makes final journey
First Pakistani PhD holder silently makes final journey
Shahzad Afzal
http://www.pakistanprobe.com/
Friday, July 20, 2012
Pak Janbaz trooper
Shahzad Afzal
http://www.pakistanprobe.com/
Wednesday, June 13, 2012
NATO will exit Afghanistan as Soviets did, through Central Asia
NATO signs deals with Uzbekistan, Kyrgyzstan, and Kazakhstan to truck its military supplies from Afghan war out through Central Asia, giving it options instead of closed Pakistan route.
By Scott Baldauf, Staff writer / June 5, 2012
NATO may not know the final result of its intervention in Afghanistan, but it now has an exit plan. And the exit will take place through Central Asia, the same route the Soviet troops took after their withdrawal in 1988 and 1989.
As relations worsen between the United States andPakistan, NATO has signed deals with Uzbekistan,Kyrgyzstan, and Kazakhstan (see map here) to move out the tons of equipment that must be withdrawn by 2014, when NATO makes its final exit from Afghanistan.
Speaking with Agence France-Presse news agency,NATO Secretary-General Anders Fogh Rasmussensaid that NATO now considers Central Asia and its Russian-built roads to be the most expedient route out of Afghanistan.
"These agreements will give us a range of new options and the robust and flexible transport network we need," Mr. Rasmussen said.
Tarnished by more than a decade of war, mutual recriminations, and foreign policy goals that are increasingly at odds, the US-Pakistani relationship now has reached a nadir. From the early post 9/11 days, when NATO received 90 percent of its supplies for the Afghan war through the Pakistani port of Karachi, now Pakistan has cut off NATO's old supply routes. Last November, Pakistan banned NATO's use of Pakistani territory after NATO planes mistakenly bombed a Pakistani post, killing 24 Pakistani soldiers.
For Pakistan, the NATO bombing was the last straw, following the violation of its territorial sovereignty last year when US Navy SEALs captured and killed Osama bin Laden in the Pakistani city of Abbottabad.
Pakistani officials complain that Washington simply cannot grasp the difficulty of reining in popular Islamist militant groups in a country that sees itself constantly under threat from outside. Washington fails to see the threat that Pakistan's larger rival, India, poses to Pakistan's very existence, and fails to understand how angry Pakistani citizens become after each successive aerial attack over their territory. For its part, Washington has come to see Pakistan as an unreliable ally, a country where the Pakistani military maintains ties with the very groups that attack US troops on Afghan soil, where America's biggest enemy, Mr. bin Laden, was taking up residence in a military garrison town.
NATO and Pakistan could still patch things up. Pakistan has been hinting lately that there is still room for dialogue, with Pakistan's Foreign Minister Hina Rabbani Khar suggesting that the US simply needed to apologize for the November bombing of its troops.
"For us in Pakistan ... the most popular thing to do right now is to not move on NATO supply routes at all. It is to close them forever," Ms. Khar told AFP in an interview. "If I were a political adviser to the prime minister, this is what I would advise him to do. But I'm not advising him to do that ... because what is at stake is much more important for Pakistan than just winning an election."
Khar may not want to wait for an apology, given America's current election season. President Obamaseems disinclined, to say the least, and his Republican rival, former Massachusetts Gov. Mitt Romney – whose campaign strategy is to attack Mr. Obama as weak on national defense – is about as likely to push for a NATO apology as he is to push for gun control.
So in the meantime, NATO is looking north, and expanding its options.
Trucking out tanks, artillery pieces, and other military devices that were designed specifically to destroy theSoviet Union, on a route through the former Soviet states themselves, is not only rich with irony, it is also quite expensive. The cost of the northern supply routeis nearly double that of the Pakistani route, but at least it's cheaper than flying all that equipment out by air, which costs the US military $14,000 per ton.
Shahzad Afzal
http://www.pakistanprobe.com/
Tuesday, June 5, 2012
Opinion Maker Articles ----- 2 June
by Shabana Suspicions are aroused when the founder of the discredited groupQuilliam Foundation, Majid Nawaz who has strong pro Israeli supporters, heads off to Pakistan to "…to counter the spread of extremist ideology within Pakistan, predominantly amongst younger generations of Pakistanis, who now constitute 63% of the total population". Majid Nawaz 'Khudi' has been set [...]
Continue Reading
The CIA wanted an Iraq- and Afghanistan-type government in Pakistan, without firing a bullet. By AHMED QURAISHI The CIA contingent in Afghanistan has a clear role in grooming and supporting terrorism and insurgency inside Pakistan. This role started immediately after seizing Afghanistan in 2002. The idea was to create Islamic groups that attack and kill [...]
Continue Reading
Alarms are ringing as negative trends come together in a perfect storm. Is the United States sleepwalking into economic and geopolitical decline? By Arnaud De Borchgrave WASHINGTON, May 29 (UPI) – Gen. David Richards, the British chief of staff, in the understatement of the week, says the strategic landscape is "worrying" and the outlook "bleak." The [...]
Continue Reading
"The vanquished can never set his conditions but here in Afghanistan the victor is being denied that honour;that's causing more global hatred for America and losses both in Afghanistan and at home." Raja Mujtaba By Brig Imran Malik The Chicago Summit sealed the withdrawal plan of the US/NATO/ISAF from Afghanistan. Although all present there tried [...]
Continue Reading
Insensitivity of international community and institutions By Brig Asif Haroon Raja The secular lobby in Pakistan tries to highlight the importance of international community, international institutions and international laws, and above all the role of sole super power as well as India. It never tires lecturing that without compromising with the tyrannical and unjust [...]
Continue Reading
By Ayesha Villalobos The conventional wisdom regarding Iran and Syria is that these are belligerent states headed by hostile leaders. It brought forth security dilemma in which the West and the U.S. (The Great Satan) in particular, may be implicated as deeply as the vilified regimes in Tehran (The Radical) and Damascus (The Mad Dog). [...]
Continue Reading
By S. M. Hali Maulana Fazal-ur-Rahman is a pragmatic politician. He learnt the intricate game of politics from his father Mufti Mahmud but also perfected the art of survival. Over time he has learnt to bend with the wind, run with the hare and hunt with the hounds. His father was opposed to Zulfiqar Ali [...]
Continue Reading
The Zionist Infestation Of Africa Revisited
Posted on 31. May, 2012 by Jonathan Azaziah.
The More Details, The More Devils by Jonathan Azaziah As the cliché famously goes when one attempts to point out the mysterious or little-known intricacies of a certain historical event, "the devil is in the details." An extension of this idiom, when it is applied to the shadowy world of the tribal supremacist persons who [...]
Continue Reading
US: Out of the Mouths of Babes
Posted on 31. May, 2012 by Ellen Brown.
By Ellen Brown The youtube video of 12 year old Victoria Grant speaking at the Public Banking in America conference in April has gone viral, topping a million views on various websites. Monetary reform—the contention that governments, not banks, should create and lend a nation's money—has rarely even made the news, so this is a [...]
Continue Reading
The 'Y' Junction
Posted on 31. May, 2012 by Bakhtiar Hakeem.
By Bakhtiar Hakeem There is nothing more precious and important than 'man', in the creation of Creator. Man has been told he/she has a life herein to act, to deliver and try making a difference. Unfortunately the time span is not known. He has also been told about a life hereafter, whether believed, half believed [...]
O.M. Center For Policy Studies
Shahzad Afzal
http://www.pakistanprobe.com/
Thursday, May 24, 2012
Definitely Dubai
Leave Malaysia for now and lets get back to Dubai :)
Popular Posts
-
Jab hum jawan hoon gy..... Guess who??? . Yes you are right...... . . . . . . . . . . Babo jee zara dherey chalo... bijli khari han...
-
Al Qaeda Leader Osama Bin Laden Killed, US President Barack Obama confirms the terrorist has been killed in an American-led ground operation...
-
Pakistan A Heaven On Earth, Pakistan is blessed by natural beauty there are hundred of places to visit. World second largest Mountain K-2 is...
-
Zardaris Sister Faryal Talpur Owned Indus Air to replace PIA KARACHI (unofficial): There is not a single day without any news about P...
-
Very informative article by Sabahat Ikram on issue of life of Girls Hotels. What are they promoting and a life style of girls living in hos...
-
A picture of the tail rotor of the chopper that the Navy Seals' Team Six detonated revealed unfamiliar features. Reports say it cou...
-
A day to remember in history when Pakistan become 7th atomic power nation in the world. A man working on "Chagai Modal" near Fa...
-
Dubai one the most favorite destination for holidays. Thanks to HeiTech my employer through which I got chance to visit Dubai although. I ...
-
You will be shocked after reading last two articles of Javed Chaudhry which I believe is some true. This series of his articles are still co...
-
اژدھا کے منہ میں چار سال ملاعبدالسلام ضعیف سابق سفیر افغانستان برائے پاکستان قسط پنجم:-بحری قید خانے میں جب تھوڑے بہ...